Ù…Ø+بت پر یہاں پہرہ رہے گا
تو اس دنیا میں کوئی کیا رہے گا

تری Ù…Ø+فل سے اٹھ کر جا رہے ہیں
نہ ہم ہوں گے نہ یہ جھگڑا رہے گا

رہے آنکھوں کی یہ جوڑی سلامت
ہمیشہ دل میں یہ مجمع رہے گا

بچھڑنا تیرا ایسا سانØ+ہ ہے
سدا ہونٹوں پہ یہ قصّہ رہے گا

سدا اغیار کی باتیں سنیں گے
سدا اØ+باب سے ملنا رہے گا

نہیں ہے وہ تو اُس کو بھول جاؤ
کہاں تک ہاتھ یوں ملتا رہے گا

تمہارا خوبصورت ہنستا چہرہ
مرا قبلہ مرا کعبہ رہے گا

اگر اس کے یہی لچھّن رہیں گے
تو دل کا Ø+ال یہ ہوتا رہے گا

نہ یہ جنگل نہ یہ صØ+را رہیں Ú¯Û’
یہاں باقی ترا چہرہ رہے گا

ملیں گے خاک میں سب پست و بالا
تمہارا نام بس اونچا رہے گا